10 Class: Surah Ahzab, Ayat 28-34.


سوال١۔ سورہ احزاب کےحوالے سے بتائیں کہ اللہ تعالیٰ نے ازواج النبیﷺ کو کن دو باتوں میں سے ایک اختیار کرنے کے بارے میں فرمایا؟ 
فرماں برداری کرنے کی صورت میں ازواجِ مطہرات کو کیا خوش خبری دی گئی ہے؟ (جواب دوسرا نکات)
جواب۔         غزوہ احزاب کے بعد بنو قریضہ اور بنو نضیر کی فتوحات کے بعد مالِ غنیمت کی تقسیم سے عام لوگوں میں خوشحالی آگئی تو ازواج النبیﷺ نے بھی نان نفقہ میں اضافے کا مطالبہ کر دیا۔ اس وقت آپ ﷺ نے نکاح میں چار بیویاں تھیں۔ آپﷺ کو یہ بات ناگوار گزری تو اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرمائی جس میں کہا کہ، 
١۔ اگر وہ مال و دولت اور دنیا کی زینت چاہتی ہیں تو مال لےکر نبی کے گھر سے رخصت ہوجائیں۔ 
٢۔ اگر اللہ اور اس کے رسولﷺ اور آخرت کی طلب گار ہیں تو اللہ تعالیٰ نے نیکو کاروں کےلیے آخرت میں بہت بڑا اجر تیار کر رکھا ہے۔ 
سوال٢۔ سورہ احزاب میں ازواج النبیﷺ کو کن احکام و آداب کی تلقین کی گئی ہے؟ 
جواب۔         ١۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا " تم میں سے جو کوئی صریح ناشائستہ حرکت (نبی کی نافرمانی) کرے گی، اسے دوہرا عذاب دیا جائے گا اور جو کوئی اللہ اور اس کے رسولﷺ کی اطاعت کرے گی اور نیک عمل کرے گی، ہم اسے دوہرا اجر دیں گے"۔ 
٢۔ تم عام عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ اگر تم اللہ سے ڈرتی ہو تو دبی زبان سے بات نہ کیا کرو ہو سکتا ہے کہ دل کی خرابی کا کوئی شخص لالچ میں پڑھ جائے۔ 
٣۔ اپنے گھروں میں ٹھہری رہو اور جاہلیت کی سج دھج اختیار نہ کرو۔ 
٤۔ نماز قائم کرو، زکوۃ دو، اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرو۔ 
٥۔ اللہ چاہتا ہے کہ تم (اہلِ بیت نبی) سے ناپاکی دور کر دے اور تمھیں پوری طرح پاک کر دے۔ 
سوال٣۔ ینسآء النبی لستن کاحد من النسآء کا مفہوم بیان کریں۔ 
جواب۔          ترجمہ۔ اے پغمبر کی بیویو! تم اور عورتوں کی طرح نہیں ہو۔ 
مفہوم۔ اس آیت میں ازواج مطہرات کی شان اور عظمت بیان کی گئی ہے۔ انہیں بتایا گیا کہ تم عام عورتیں نہیں ہو۔ تمھارا مقام اور مرتبہ بہت بلند ہے تم کوئی ایسی حرکت نہ کرنا جو اس مقام اور مرتبے کے منافی ہو۔ تم ایسے پاکیزہ کام اختیار کرو کہ دوسری عورتیں بھی پیروی کرنے لگیں۔ اور جو کام اللہ کو ناپسند ہے اس کے قریب بھی نہ جاؤ۔ 
سوال٤۔ وقرن فی بیوتکن کا مفہوم بیان کریں۔
جواب۔        ترجمہ: اور عورتیں اپنے گھروں میں ٹھہری رہیں۔ 
مفہوم۔ آیت کا مفہوم یہ ہےکہ عورتیں بلا وجہ یا بغیر ضرورت کے گھروں سے باہر نہ گھومتی پھریں۔ ہاں ضرورت کے تحت گھر سے باہر جانے میں حرج نہیں ہے۔ اس کے مطابق عورت کا دائرہ کار چار دیواری کے اندر ہے۔ 
سوال٥۔ ولا تبرجن تبرج الجاھلیۃ الاولی کا مفہوم بیان کریں۔ 
جواب۔          ترجمہ: اور جس طرح جاہلیت میں اظہار تجمل کرتی تھیں اس طرح زینت نہ دکھاؤ۔ 
مفہوم۔ تبرج کا معنیٰ ابھرنا، نمایاں ہونا اور کھل کر سامنے آنا ہے۔ مفسرین کرام نے تبرج کے تین مفہوم بیان کیے ہیں۔ 
١۔ عورت اپنے چہرے اور جسم کا حسن لوگوں کو دکھائے۔ 
٢۔ اپنے زیور اور لباس کی شان دوسروں کے سامنے ظاہر کرے۔ 
٣۔ اپنی چال ڈھال سے اپنے آپ کو نمایاں کرے اور ناز و ادا سے چلے۔ 
الجاھلیۃ الاولیٰ سے مراد اسلام سےپہلے کی جاہلیت ہے۔ جاہلیت میں عورتیں انہیں طریقوں سے مردو کو اپنی طرف مائل کرتی تھیں۔ 
سوال٦۔ ازواجِ مطہرات کے متعلق نبی کریمﷺ کو کیا کہنے کا حکم دیا گیا ہے؟ 
جواب۔             اللہ نے فرمایا " اے نبیﷺ اپنی بیویوں سے کہہ دو کہ اگر تم دینا کی زندگی اور اس کی زینت و آرائش کی طلب گار ہو تو آؤ میں تمھیں کچھ مال دوں اور اچھی طرح رخصت کروں۔ 
سوال٧۔ نافرمانی کرنے پرازواجِ مطہرات کے متعلق اللہ تعالیٰ کےلیے آسان بات کیا ہے؟ 
جواب۔           ارشادِ باری تعالیٰ ہے: اے نبیﷺ کی بیویو! تم میں سے جو صریح ناشائستہ حرکت کرے گی اس کو دگنی سزا دی جائے گی اور یہ بات اللہ کے لیے بہت آسان ہے۔ 
سوال٨۔ دورِ جاہلیت میں عورتیں کس طرح اظہارِ زینت کرتی تھیں؟ 
جواب۔            دور جاہلیت میں عورتیں بے حجاب بازاروں میں نکلتی تھیں اور اپنے حسن و جمال کی نمائش کرتی تھیں۔ 
سوال9۔ سورہ احزاب میں اللہ اہلِ بیت کےلیے کیا چاہتا ہے؟ 
جواب۔          اللہ کا ارشاد ہے: اے پیغمبر کے اہلِ بیت! اللہ چاہتا ہے کہ تم سے ناپاکی دور کر دے اور تمھیں بالکل پاک صاف کر دے۔