آج کا موضوع خطوط نویسی ہے۔
آپ کچھ دیر بعد خط کے مختلف نمونے اور خط لکھنے کے متعلق ہدایات پڑھ سکیں گے۔
پوسٹ کو update کیا جا رہا ہے۔
خط لکھنے کے متعلق ہدایات۔
دسویں کلاس تک کےانشائیہ پرچےمیں خط یا درخواست لکھنے کا سوال شامل ہوتا ہے۔ بعض دوسرے گریڈز کے طلناء کو خط یا آپ بیتی لکھنے کا سوال دیا جاتا ہے۔
خط کے ساتھ کوئی بھی دوسرا موضوع دیا جائے اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر ہم خط ہی لکھنا چاہتے ہیں۔
دوسرے موضوعات مثلاً آپ بیتی یا روداد نویسی، مکالمہ نگاری یا درخواست پر ہم آنے والے چند دنوں میں بات کریں گے۔ آج ہم اپنے تجویز کردہ موضوع یعنی "خطوط نویسی" پر بات کرتے ہیں۔
چونکہ خط کے مختلف اجزاء ہوتے ہیں اور ان کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں اس لیے ہم کہانی یا مکالمہ کی بجائے خط لکھ کر زیادہ نمبر حاصل کر سکتے ہیں۔
خط کے متعلق جاننے اور لکھنے سے پہلے چند ضروری ہدایات پر ایک نظر ضرور ڈالیں۔
1۔خط جوابی کاپی کے نئے صفحے سے شروع کریں۔ اگر پہلا صفحہ جس پر آپ کام کر رہے ہیں اس کا کچھ حصہ خالی بھی ہو تو بھی اسے چھوڑ دیں اور خط ہمیشہ نئے صفحے سے شروع کریں۔
2۔ صفحے کے انتہائی دائیں جانب، پہلی سطر پر وہ مقام لکھا جاتا ہے جہاں سے خط روانہ کیا جاتا ہے۔ چونکہ امتحانی پرچے میں مقام کی نشاندہی کی اجازت نہیں ہوتی اس لیے مقام کی جگہ آپ "امتحانی کمرا" یا "امتحانی مرکز" لکھیے۔
یاد رکھیے کہ "کمرہ امتحان" لکھنا درست نہیں۔ کمرا پرتگالی زبان کا لفظ ہے جبکہ امتحان عربی زبان کا لفظ ہے۔ دو مختلف زبانوں کے الفاظ کو ملا کر کوئی ترکیب یا مرکب نہیں بنایا جا سکتا۔ پھر صحیح املا "کمرا"ہے۔ اسے "کمرہ"لکھنا بھی درست نہیں۔
3۔ "امتحانی کمرا"کے نیچے نئی سطر پر تاریخ لکھیے۔ تاریخ اردو میں لکھیے جس کا درست طریقہ نیچے دی گئی تصویر میں دیکھیے۔ تاریخ کے ہندسے اردو زبان میں استعمال ہونے والے ہی استعمال کریں۔
7 ستمبر 2016ء ، یا 7-09-2016 یا 2016-09-7 لکھنا بالکل بھی درست نہیں ہے۔
4۔ تیسری سطر پر القاب و آداب تحریر کریں۔ جیسے کہ،
"محترم والد صاحب السلام علیکم"
"مکرم و محترم بھائی جان"
"پیاری امی جان"
اہم نکتہ!
القاب و آداب لکھتے وقت "مکتوبِ الیہ" یعنی جسے خط لکھا جا رہا ہے اس کے مرتبے کے خیال رکھیے اور اس کے لحاظ سے القاب استعمال کریں۔ مثلاً آپ بڑے بھائی کو خط لکھ رہے ہیں تو "محترم بھائی جان" تو لکھ سکتے ہیں لیکن اگر آپ چھوٹے بھائی کو خط لکھ رہے ہیں تو "محترم بھائی جان" کتنا مضحکہ خیز ہو گا۔
اسی طرح اپنے سے کم عمر افراد کو السلام علیکم کے بعد "عرض ہے" لکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔ ان کے لیے آپ "عزیزم یا برادرِ عزیز " لکھیے۔
5۔ اب نئی سطر سے نفسِ مضمون میں وہ سب کچھ لکھیے جو ممتحن نے لکھنے کے لیے کہا ہے۔ نفسِ مضمون میں کوئی فضول بات یا بے مقصد بات نہ لکھیے۔ جو کچھ لکھنا چاہتے ہوں صاف ، خوشخط اور واضح الفاظ میں لکھیں۔
6۔ خط کے موضوع اور مواد میں ہم آہنگی کا خیال رکھیں۔ بات کو واضح مگر مختصر الفاظ میں بیان کریں۔ یہ بات ذہن نشین رکھیے کہ خط بہت زیادہ طویل نہیں ہونا چاہیے۔
7۔ اختتام پر موقع کی مناسبت سے "آپ کا بیٹا" ، آپ کا بھائی"، آپ کا مخلص" جیسے الفاظ لکھیے۔ اس کے نیچے اپنا نام لکھنا ہوتا ہے مگر امتحان میں اس کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے آپ ( ا۔ب،ج) لکھ دیں۔
8۔ پرچے کے مقررہ وقت کو پیش نظر رکھیں اور بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ پندرہ منٹ ہی خط پر صرف کریں۔
جیسے کہ اوپر بتایا گیا ہے کہ خط کے مختلف اجزاء کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں۔ طلباء اگر نمبروں کی تقسیم سے آگاہ ہوں تویقیناً بہتر نمبر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اب آپ خط کا خاکہ اور نمبروں کی تقسیم تصویری شکل میں ملاحظہ فرمائیں۔
پوسٹ پر کام ہو جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
خطوط نویسی
خط ایک تحریری ملاقات ہے جس سے ہم اپنے اپنے حالات ایک دوسرے کو متاتے ہیں۔ اسی وجہ سے خط کو آدھی ملاقات کہاجاتا ہے۔ کیونکہ اگرچہ ہم ایک دوسرے کو دیکھ نہیں پاتے مگر اپنے اور دوسرےکے حالات سے آگاہ ہو جاتے ہیں۔
دسویں کلاس تک کےانشائیہ پرچےمیں خط یا درخواست لکھنے کا سوال شامل ہوتا ہے۔ بعض دوسرے گریڈز کے طلناء کو خط یا آپ بیتی لکھنے کا سوال دیا جاتا ہے۔
خط کے ساتھ کوئی بھی دوسرا موضوع دیا جائے اس سے کیا فرق پڑتا ہے؟ اگر ہم خط ہی لکھنا چاہتے ہیں۔
دوسرے موضوعات مثلاً آپ بیتی یا روداد نویسی، مکالمہ نگاری یا درخواست پر ہم آنے والے چند دنوں میں بات کریں گے۔ آج ہم اپنے تجویز کردہ موضوع یعنی "خطوط نویسی" پر بات کرتے ہیں۔
چونکہ خط کے مختلف اجزاء ہوتے ہیں اور ان کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں اس لیے ہم کہانی یا مکالمہ کی بجائے خط لکھ کر زیادہ نمبر حاصل کر سکتے ہیں۔
خط کے متعلق جاننے اور لکھنے سے پہلے چند ضروری ہدایات پر ایک نظر ضرور ڈالیں۔
1۔خط جوابی کاپی کے نئے صفحے سے شروع کریں۔ اگر پہلا صفحہ جس پر آپ کام کر رہے ہیں اس کا کچھ حصہ خالی بھی ہو تو بھی اسے چھوڑ دیں اور خط ہمیشہ نئے صفحے سے شروع کریں۔
2۔ صفحے کے انتہائی دائیں جانب، پہلی سطر پر وہ مقام لکھا جاتا ہے جہاں سے خط روانہ کیا جاتا ہے۔ چونکہ امتحانی پرچے میں مقام کی نشاندہی کی اجازت نہیں ہوتی اس لیے مقام کی جگہ آپ "امتحانی کمرا" یا "امتحانی مرکز" لکھیے۔
یاد رکھیے کہ "کمرہ امتحان" لکھنا درست نہیں۔ کمرا پرتگالی زبان کا لفظ ہے جبکہ امتحان عربی زبان کا لفظ ہے۔ دو مختلف زبانوں کے الفاظ کو ملا کر کوئی ترکیب یا مرکب نہیں بنایا جا سکتا۔ پھر صحیح املا "کمرا"ہے۔ اسے "کمرہ"لکھنا بھی درست نہیں۔
3۔ "امتحانی کمرا"کے نیچے نئی سطر پر تاریخ لکھیے۔ تاریخ اردو میں لکھیے جس کا درست طریقہ نیچے دی گئی تصویر میں دیکھیے۔ تاریخ کے ہندسے اردو زبان میں استعمال ہونے والے ہی استعمال کریں۔
7 ستمبر 2016ء ، یا 7-09-2016 یا 2016-09-7 لکھنا بالکل بھی درست نہیں ہے۔
4۔ تیسری سطر پر القاب و آداب تحریر کریں۔ جیسے کہ،
"محترم والد صاحب السلام علیکم"
"مکرم و محترم بھائی جان"
"پیاری امی جان"
اہم نکتہ!
القاب و آداب لکھتے وقت "مکتوبِ الیہ" یعنی جسے خط لکھا جا رہا ہے اس کے مرتبے کے خیال رکھیے اور اس کے لحاظ سے القاب استعمال کریں۔ مثلاً آپ بڑے بھائی کو خط لکھ رہے ہیں تو "محترم بھائی جان" تو لکھ سکتے ہیں لیکن اگر آپ چھوٹے بھائی کو خط لکھ رہے ہیں تو "محترم بھائی جان" کتنا مضحکہ خیز ہو گا۔
اسی طرح اپنے سے کم عمر افراد کو السلام علیکم کے بعد "عرض ہے" لکھنا بھی مناسب نہیں ہے۔ ان کے لیے آپ "عزیزم یا برادرِ عزیز " لکھیے۔
5۔ اب نئی سطر سے نفسِ مضمون میں وہ سب کچھ لکھیے جو ممتحن نے لکھنے کے لیے کہا ہے۔ نفسِ مضمون میں کوئی فضول بات یا بے مقصد بات نہ لکھیے۔ جو کچھ لکھنا چاہتے ہوں صاف ، خوشخط اور واضح الفاظ میں لکھیں۔
6۔ خط کے موضوع اور مواد میں ہم آہنگی کا خیال رکھیں۔ بات کو واضح مگر مختصر الفاظ میں بیان کریں۔ یہ بات ذہن نشین رکھیے کہ خط بہت زیادہ طویل نہیں ہونا چاہیے۔
7۔ اختتام پر موقع کی مناسبت سے "آپ کا بیٹا" ، آپ کا بھائی"، آپ کا مخلص" جیسے الفاظ لکھیے۔ اس کے نیچے اپنا نام لکھنا ہوتا ہے مگر امتحان میں اس کی اجازت نہ ہونے کی وجہ سے آپ ( ا۔ب،ج) لکھ دیں۔
8۔ پرچے کے مقررہ وقت کو پیش نظر رکھیں اور بہتر ہے کہ زیادہ سے زیادہ پندرہ منٹ ہی خط پر صرف کریں۔
جیسے کہ اوپر بتایا گیا ہے کہ خط کے مختلف اجزاء کے الگ الگ نمبر ہوتے ہیں۔ طلباء اگر نمبروں کی تقسیم سے آگاہ ہوں تویقیناً بہتر نمبر حاصل کیے جا سکتے ہیں۔
اب آپ خط کا خاکہ اور نمبروں کی تقسیم تصویری شکل میں ملاحظہ فرمائیں۔
پوسٹ پر کام ہو جاری ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
Chacha ke naam Mubarak Baad ka Khat upload kar sakte hain aapka page bahut accha design Hua hey
ReplyDeleteکیا اپکی پوست کہ میں اپنے طلبا کو پڑھانے کے لیے استعمال کر سکتی ہوں
ReplyDelete