بے نظیر کا دوسرا دورِ حکومت



بے نظیر بھٹو

بے نظیر کا بھٹو کا دوسرا دورِ حکوت 

بے نظیر بھٹو کی بطورِ وزیرِ اعظم نامزدگی: 

       بے نظیر بھٹو دوسری مرتبہ اکتوبر 1993ء میں پاکستان کی وزیرِ اعظؐ منتخب ہوئیں۔ ان کے اس دور کے اہم واقعات کا ذیل میں احاطہ کیا گیا ہے۔ 

ترقیاتی منصوبے: 

          بے نظیر بھٹو کے دوسرے دور میں کراچی فلائی اور برج کی تعمیر اور لاہور بائی پس کی تعمیر وغیرہ ے منصوبے شروع کیے گئے۔ 
کسانوں اور خواتین کے لیے منصوبے: 
         بے نظیر بھٹو نے کسانوں کو قرضے دینے کےلیے کسان بنک قائم کیے اور عوامی ٹریکٹر سکیم شروع کی۔ خواتین کے لیے سماجی اور صحت کی پالیسیاں بنائیں۔ خواتین پولیس سٹیشن اور عدالتیں بھی قائم کیں جس سے ان طبقات کی حوصلہ افزائی ہوئی۔ 

آٹھواں پانچ سالہ منصوبہ: 

         بے نظیر بھٹو کی حکومت نے 1993ء میں آٹھویں پانچ سالہ منصوبے کا آغاز کیا جس سے ملک میں ترقی کی رفتار تیز ہوئی۔ 

بیرونی دورے اور مسئلہ کشمیر: 

        بے نظیر بھٹو نے ایران اور ترکی کے کامیاب دورے کیے۔ مسئلہ کشمیر پر ان ممالک کی حمایت حاصل کی اور مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی سمجھوتے کیے۔ 

خیبر پختونخواہ حکومت:

        1994ء میں خیبر پختونخوا میں مسلم لیگ کے وزیرِاعلیٰ پیر صابر شاہ کی حکومت کو گرا کر پیپلز پارٹی نے آفتاب احمد شیر پاؤ کو وزیرِ اعلیٰ بنایا۔

بے نظیر بھٹو کی برخاستگی:

        صدر مسٹر فاروق لغاری اور وزیرِ اعظم بے نظیر بھٹو کے درمیان مختلف امور پر اختلاف پیدا ہوگئے جس کی بناء پر صدر نے آئین کی دفعہ اٹھاون ٹو بی کا استعمال کرتے ہوئے ان پر بد عنوانی کے الزامات لگا کر ان کی حکومت کو برخاست کر دیا۔ اس بار بے نظیر بھٹو کو قریباً تین سال کام کرنے کا موقع ملا۔ 
ِ

No comments:

Post a Comment